زیادہ نہیں صرف میرے اک لمحے کا
جاناں ! تم نے احساس تو کیا ہوتا
دھول سمجھ کر مجھے ہواؤں میں
تم نے یوں ُاڑا نا دیا ہوتا
زمانے کی ٹھوکروں نے کر دیا گھول پتھر
تم نے ٹھوکر لگا کر دریا میں نا گیرا دیا ہوتا
رکھیں الماری میں کپڑے تو اک جوڑا دیکھ کر یاد آیا
ہمیں اس جوڑے میں دیکھ کر تم نے نظروں کو جھکا دیا ہوتا
میری بے لوث محبت پے زیادہ نہیں تو فقط
اپنے دل میں وفا کااک دیا جلا دیا ہوتا
جس پل سوالوں کا ہجوم تھا میرے سر پر لکی
ہاں اسی وقت لوگوں کو مجھے اپنا بتا دیا ہوتا