اپنےدل کا وہ مجھےمکان دےگیا ہے
سدایہیں رہو وہ یہ زبان دےگیا ہے
سوچتاہوں انہیں میں کہاں رکھوں
جواتنے سارےارمان دےگیا ہے
وہ ایک دن لوٹ کرآئے گا ضرور
عدالت میں وہ یہ بیان دےگیاہے
اب جواس کاہےوہ سب میراہے
وہ ہرشےکا لگان دےگیا ہے
سارےشہر کےلوگ جانتےہیں
مجھےایسی وہ پہچھان دےگیاہے
ہرمصرعےہرشعر میں اس کا ذکر
میری شاعری کونیاعنوان دےگیاہے