اپنے طرز انداز کو کہیں جمنے سے ڈر لگتا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اپنے طرز انداز کو کہیں جمنے سے ڈر لگتا ہے
طبیعت کا سکوں پھر بڑھنے سے ڈر لگتا ہے

میں آنکھوں میں چھپی رمز پہ غور نہیں کرتا
ایسے قفس زنجیروں کو کھچنے سے ڈر لگتا ہے

میرے حال کا کوئی منظر عیاں نہ کردے
اس لیئے ہر بار آئینے سے ڈر لگتا ہے

بجلیاں اور بارشیں تو وقت پہ آتی رہی ہیں
سچ تو یہ کہ مجھے بھیگنے سے ڈر لگتا ہے

کچھ یادیں کچھ کروٹیں سونے ہی نہیں دیتی
مجھے رات کے ہر قرینے سے ڈر لگتا ہے

یہ جہاں مجھ سے کچھ عناد رکھ بیٹھا ورنہ
کس نے کہا تیرا ہونے سے ڈر لگتا ہے

 

Rate it:
Views: 377
06 Feb, 2011