اچھی نیت نہیں زمانے کی
Poet: Anwar Kazimi By: Anwar Kazimi, mississauga, Canada اچھی نیت نہیں زمانے کی
خیر ہو اپنے آشیانے کی
پھر رہے ہیں بجھے چراغ لیے
جن کو حسرت تھی گھر سجانے کی
ذکر آیا تمہارے ہونٹوں کا
بات نکلی تھی مسکرانے کی
مہکاَ مہکاَ ہوا ہے شہرِ خیال
ہے خبر گرم اُنکے آ نے کی
رنج اُ نکو ہے شاعری کا مرِے
بات تو ہے برُا منانے کی
تپَ رہی ہے جبینِ غنچہء دل
پھر نظر لگ گئی زمانے کی
شکر ہے کچھ تو غیر کے آ گے
اچھی شہرت ہے اس دیوانے کی
بھولنے والے یاد ہے اب بھی
ہم کو تاریخ تیرے جانے کی
موت کی آرزو کر یں انور
ہے جو خواہش اُنہیں بلانے کی
More Love / Romantic Poetry






