Add Poetry

اک اجنبی جو خیالوں میں ہی ملا ہے مجھے

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

اک اجنبی جو خیالوں میں ہی ملا ہے مجھے
نجانے کیوں وہ بہت یاد آ ر ہا ہے مجھے

تصورات کی دنیا حسین ہونے لگی
وہ گیت گاتا ہے ، ہنستا ہے ، چھیڑتا ہے مجھے

بہت دنوں سے مری نیند بھی ہے روٹھی ہوئی
وہ یاد آتا ہے راتوں کو جگاتا ہے مجھے

یوں اس کی سانسوں کی خوشبو رچی ہے سانسوں میں
کہ اپنے آپ سے بیگانہ کر دیا ہے مجھے

مرے خیالوں میں پھر جلترنگ سی بجتی ہے
وہ آدھی رات کو جب بھی پکارتا ہے مجھے

بس ایک راز کی طرح ہے میرے سینے میں
بڑی خموشی سے اپنا بنا گیا ہے مجھے

میں کھو گیا ہوں یہ کیسے حسیں خیالوں میں
وہ اپنے ساتھ کہیں دور لے چلا ہے مجھے

خبر نہ ہو گی اسے میرے پیار کی زاہد
میں کہہ سکوں گا نہ اس کو تو بھا گیا ہے مجھے

Rate it:
Views: 576
11 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets