اک بار جو ملتا ہے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birmingham

اک بارجو ملتا ہے دوبارہ نہیں ملتا
اتنی بڑی دنیا میں کوئی ہمارا نہیں ملتا

کس کو بنائیں اپنی زندگی کا ہمسفر
ہم کو کہیں سے اشارہ نہیں ملتا

ہر روز نئے نئے لوگ ملتے تو ہیں
مگر کوئی بھی جان سے پیارا نہیں ملتا

غم کے بھنور میں ایسے پھنسی ہے ناؤ
پریشاں ہیں اس قدر کہ کنارہ نہیں ملتا

مدت کے بعد تیری گلی میں آئے ہیں
اب کس سے پوچھیں کہ گھر تمہارا نہیں ملتا

Rate it:
Views: 492
14 Feb, 2011