اک بار صنم مجھ کو تو سینے سے لگا لے
ہو جائے دعا پوری مجھے مجھ سے چرا لے
سجدے میں ہے سر میرا دھڑکتا ہوا دل ہے
ظالم ہے زمانہ مجھے تو اس بچا لے
ڈستا ہے مجھے دیکھ تخیل کا یہ طوفاں
تو بادِ صبا بن کے تخیل کو منالے
چاہا ہے سرِ دشت تھجے جانِ تمنا
گھر اپنا میری جان میرے دل کو بنالے
قندیلِ وفا بن کے سلکتی رہی وشمہ
بکھری ہوئی یہ خاک میری آ کے اڑا لے