Add Poetry

اک تمنا خیال سے پھر بات بڑھتی گئی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اک تمنا خیال سے پھر بات بڑھتی گئی
جیسے سویرے کے منتظر پہ رات بڑھتی گئی

اِس گردش محور کو آخر کیا نام دیتا
یوں پہچان میری جیسے اجات بڑھتی گئی

عشق بہتات کو اکثر بھٹکتے ہی دیکھا
وہ بھی تھی فرد خلش ساتھ بڑھتی گئی

تیری رنجشوں نے کہاں کہاں پھول بوئے
میرے چلمن میں یوں خاک بڑھتی گئی

کچھ دیر لیئے دل بہلانے کو نکلے تھے
پھر کیا ہوئا؟ اُن سے ملاقات بڑھتی گئی

ہجر تسکین کو سنتوشؔ پتھر بھی خدا بنے
بشر کی بھی ایسے عالیات بڑھتی گئی

 

Rate it:
Views: 325
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets