Add Poetry

اک شخص کے پیچھے یوں "دوانہ" نہیں ہونا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اک شخص کے پیچھے یوں "دوانہ" نہیں ہونا
تم ٹھہرو ابھی شہر روانہ نہیں ہونا

یہ آئینہ توڑا ہے اسی سوچ کے پیچھے
اب اپنی ہی نظروں کا نشانہ نہیں ہونا

روشن ہے دیا آج تو پھر طاق میں رکھ دو
ورنہ یہ کوئی خواب سہانہ نہیں ہونا

تب بحر میں تو فکر و تجسس ہی عجب ہے
جب شعر کو اپنا ہی فسانہ نہیں ہونا

وہ چاہے تو نفرت کی یہ دیوار گرا دے
جب اس نے محبت کا زمانہ نہیں ہونا

پاؤں سے ابھی رخت سفر باندھا ہے وشمہ
کچھ روز تُو دنیا سے روانہ نہیں ہونا

Rate it:
Views: 399
07 Mar, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets