اک شمع پہ دل نثار کر بیٹھا ہوں
بن دیکھے اسے پیارکربیٹھاہوں
وہ میرےگھرکی گلی سےشایدگزرے
گھر کہ بام و در سنوار کر بیٹھا ہوں
ٰدیکھنااس کا دل موم کر دیں گے
اس کی نذر جواشعار کربیٹھا ہوں
ایک دن وہ اس میں آکربسےگی
اس کی خاطرجوتاج محل تیارکربیٹھاہوں
دل کہ سودے میں سدانقدچلتاہے
مگر میں اس سےادھارکربیٹھا ہوں