اک چھوئی موئی سی بل بل دل کو چھو کر گزر گئی ہے
Poet: sarfaraz khan By: sarfaraz khan, mumbaiاک چھوئی موئی سی بل بل دل کو چھو کر گزر گئی ہے
وہ ابھی ابھی تو یہیں تھی نہ جانے کدھر گئی ہے
کبھی نظریں اٹھا کے دیکھے کبھی نظریں چرا کے دیکھے
کبھی پلکوں پہ چاہتوں کی نظریں جما کے دیکھے
کبھی زلفوں کی بندشوں کو بہانے بنا کے دیکھے
کبھے وہ دانتوں سے انگلیاں اپنی دبا کے دیکھے
اس نے چہرے پہ مسکراہٹ کیا خوب ہے سجائے
جیسے روئے زمیںں پہ تارے آسماں سے اتر آئے
اس کی عطارد کے جیسی آنکھیں زہرا سا نور اس کا
اس کی مریخ سی ادائیں کیا جلوہ ظہور اس کا
حیران مشتری ہے چاند پہ گھٹا کیون چھا گئی ہے
جب سے فلک الفلک سے زمیں پہ یہ حور آگئی ہے
More Love / Romantic Poetry






