اکثر سوچتا رہتا ہوں میں
کس قدر خوش نصیب ہوگا وہ
جسے تو ملے گا
جسے من تیرا اپنا کہے گا
اکثر سوچتا رہتا ہوں میں
کیا مکان ہوگا
جسے تو اپنے چراغِِ دل سے
روشن کرے گا
اکثر سوچتا رہتا ہوں میں
کیا آسمان ہوگا
جسے تو آسمان بن کر
روشن کرے گا
اکثر سوچتا رہتا ہوں میں
کیا آنکھ ہوگی
جسے تو اپنا نظارہ
بخشا کرے گا
اکثر سوچتا رہتا ہوں میں
کیا آنگن ہوگا
جہاں تو بسیرا کرے گا
خان کیسے روک پاؤں گے سوچ کو
جب اسے ہی نہ روک پائے تم