دل میں اٹھا اک اضطراب سا ہے
تیرا جانا بڑا عذاب سا ہے
دھندلا سا کیوں دکھائی دیتا ہے
یادوں کا موسم خراب سا ہے
عجب موسم ہے یہ بہاروں کا
ہم کو لگتا ترے شباب سا ہے
کیسا ہوتا ہے یہ محبت کا نشہ
لوگ کہتے ہیں کہ شراب سا ہے
بکھرا بکھرا سا پتیوں کی طرح
ایاز ٹوٹے ہوئے گلاب سا ہے