ایک بار جو وعدہ وعید ہو جائے
پھر تو اصغر کہ گھر عید ہو جائے
اس تہوار کا مزہ دوبالا ہو جائے
ایک بار جو آپ کی دید ہو جائے
میری حوصلے افزائی کرنےوالے
میرےسخن پہ ذرا تنقید ہو جائے
جب کبھی تو میرے سپنےمیں آئے
باتیں کرتے کرتےصبح سعیدہو جائے
ایسےعاشق کو یاد کرتی ہے دنیا
جو کسی کی چاہت میںشہید ہو جائے