ایک طرف ہو محبت تو برباد کرتی ہے
دو طرف ہو محبت تو شاد کرتی ہے
بنا دیتی ہے لیلیٰ اور مجنوں کے افسانے
محبت ہی زمانے میں برپا فساد کرتی ہے
کوئی ہوتا ہے بےخبر کوئی ہوتا ہے باخبر
یہ اپنی آرزو کی ہر گھڑی فریاد کرتی ہے
بدل بدل کے رنگ دیتی ہے نگاہوں کو دھوکا
غم میں قید کسی کو غم سے آزاد کرتی ہے
جو دیتے ہیں سچی محبت کے لئے جان خالد
بعد مرنے کے بھی انہیں دنیا یاد کرتی ہے