Add Poetry

ایک میری نظر ہے جسے گھر نہیں دکھائی دیتا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

ایک میری نظر ہے جسے گھر نہیں دکھائی دیتا
کسی بھی آئینے سے تیرا اندر نہیں دکھائی دیتا

شاید اسی کو ہم خامشی میں یاد کرتے ہیں
کہ دل میں آج بھی کوئی حشر نہیں دکھائی دیتا

ہماری بندگی بھی دیکھو کیا کیا رنگ لاگئی ہے کہ
سبھی فرشتے بن گئے ہیں بشر نہیں دکھائی دیتا

کہا تھا شے آتشگیر ہیں منزلیں رعشہ سے چلو
پھر بھی دیوانوں پہ بات کا اثر نہیں دکھائی دیتا

آدم جگاد سے آج تک دکھ کی لکیروں سے گذرا
لیکن قسمت کہتی ہے کہ چکر نہیں دکھائی دیتا

مسافر ہیں تو ممتحن ملتے رہیں گے راہ میں مگر
کوئی ہم سا بھی ہوتا تو یہ ہجر نہیں دکھائی دیتا

کون سوچتا ہے کہ زندگی کو فراق سے منتشر کروں
مگر عشق میں سنتوشؔ اکثر نہیں دکھائی دیتا

 

Rate it:
Views: 270
01 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets