ایک چاند اکیلا ہے ستاروں کے بیچ میں میری پسند ہے تو ہزاروں کے بیچ میں دل میں امنگیں اور شوخیاں جوانی کی جواں رہتا ہوں جوانوں کے بیچ میں حوصلوں کی دیوانگی کہے یا عزم مستحکم چراغوں کو جلاتا ہوں ہواؤں کے بیچ میں