ایک ہی خواب میں خوشبو سے بنانے والے
دل کے گلدان میں پھولوں سے سجانے والے
تُو نے جب پیار کی کرنوں سے نکلنا چاہا
اپنے آنچل کے دریچے میں چھپانے والے
میں نے دن رات محبت کے جنوں میں جل کر
زندگی ! پیار سے کندن ہے سجانے والے
جلتے زخموں پہ مرے صبح کی شبنم رکھنا
اے مری رات اگر درد سنانے والے
مجھ سے سایہ مرا چھینا ہے تو اب صبر بھی دے
میرا دکھ درد ہے معلوم جگانے والے
نیند کو چھوڑ اے وشمہ تُو عبادت کر لے
اس کی رحمت سے ہے اللہ کے مانے والے