Add Poetry

اے حسرت ناکام کیا کیجیے

Poet: M. Habibullah Rajput By: Prof. Dr. M. Habibullah Rajput, Karachi

اے حسرت ناکام کیا کیجیے
یونہی ہوئے بدنام کیا کیجیے

ناصح اب گلہ ہم سے نہ کیجیے
دل نے کیا دل کا کام کیا کیجیے

وہی اک ٹھکانہ تھا آنکھوں کی ٹھنڈک
اب اجنبی اس کے دروبام کیا کیجیے

لٹ گئے پیار میں جسکے حبیب
ہیں اسی کے لبوں پہ دشنام کیا کیجیے

ہزار چاہی غم دوراں سے نجات
اور بڑھے رنج و آلام کیا کیجیے

غیر تو غیر پر اپنوں نے بھی
کیا کیا نہ دیئے نام کیا کیجیے

حبیب تو پروانہ ہے جل مرے گا یونہی
رہ گئی شمع رہا اس کا کام کیا کیجیے

Rate it:
Views: 543
18 Sep, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets