اے حسین راز تجھے کیسے آشکار کروں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

زرد موسم پہ تیرے روپ کی بہار کروں
اے حسیں راز تجھے کیسے آشکار کروں

کبھی جی چاہتا ہے روبرو بٹھا کے تجھے
خود اپنی ذات کے وجود سے انکار کروں

میرے قریب زندگی ہے محبت کا ہی کا نام
تجھے بھلا ؤں اگر ۔ خود کو گنہگار کروں

کبھی تو جاگ سا اٹھتا ہے سمندر مجھ میں
خطا کچھ ایسی ہوئی ہے کہ بار بار کروں

زمانہ لاکھ نفرتوں کے تیر برسائے
میرے جنون کا فتوی ہے فقط پیار کروں

وہاں سے ایک تمہارا ہی رنگ ابھرتا ہے
میں چلتے وقت کی جب دھڑکنیں شمار کروں
 

Rate it:
Views: 628
17 Sep, 2012