اےدوست اوروں کی طرح دل توڑنہ جانا میری ڈوبتی ناؤ کو بیچ بھنورچھوڑنہ جانا میرےدل کےچمن میں پھول کھلےہیں دنیا والوں کی طرح تم انہیں مروڑنہ جانا پچھلےسانحہ سےہم ابھی سنبھل نہیں پائے رقیبوں کی باتوں میں آکر مکھ موڑنہ جانا