اے کاش وہ طلبگار ہمارا تو ہو
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), K.S.Aگہری آنکھوں میں ڈوب جانے کا اشارہ تو ہو
کنارے کے اس پار بیٹها کوئی ہمارا تو ہو
رکه دیں جان ہتھیلی پر نکال کر
اک بار اس نے پکارا تو ہو
ہم دے دیں اپنا دیدار اسے مگر
اس نے اپنی نظر کو سنوارا تو ہو
پهول بچها دیے قدموں میں جس نے
اس نے ہاتھ بهی تهاما تو ہو
اک شام جس کہ کاندھے پر زلفیں
ہماری خاطر اس نے مشکل وقت گزارا تو ہو
میں چل پڑهوں بناء سوچے جس کے ساتھ
اے کاش وہ طلبگار ہمارا تو ہو
More Love / Romantic Poetry






