اے ہوا سنا ہے گزر ہے تیرا اس اجنبی کے شہر سے تو اک کام کرنا تم کہنا اس اجنبی سے کوئی اپنا بہت ہی یاد کرتا ہے کہا تھا اس اجنبی نے لوٹ آئے گا دسمبر میں، اے ہوا اسے بس اتنا کہہ دینا اس کے بن میرا ہر دن دسمبر ہے