باتوں ہی باتوں میں آشنائی ہوگئی دور میری روز کی تنہائی ہوگئی میرا دل اس نےپیار سےچرا لیا اور آنکھوں سےنیند پرائی ہو گئی وہ ہم سے خفا رہںےلگے ہیں نہ جانےہم سےکیا برائی ہو گئی شکوےشکاہئتوں کاانبارلگ گیا مفت میں ہماری کتنی کمائی ہو گئی