مطلب سمجھے نہیں محبت کا کرنے لگے
محسوس دل میں تجھ کو یوں کرنے لگے
کرنے لگے جب سے محبت درد بڑھنے لگے
وقت بے وقت عبادت ہم کرنے لگے
تم کو ہم خیالوں میں اپنے جڑنے لگے
تم سے پریت کے بندھن بننے لگے
تیرا ہم انتظار پھر یوں کرنے لگے
رہا نا دل پر قابو اور ہم بکھرنے لگے
دن رفتہ رفتہ پھر یوں گزرنے لگے
خود سے پوچھنے اور باتیں ہم کرنے لگے