Add Poetry

باخبر کو خبر نہیں ہوتی

Poet: سید ایاز مفتی ( ابنِ مفتی) By: سید ایاز مفتی ( ابنِ مفتی), Houston TX USA

ہر دعا بااثر نہیں ہوتی
ہر دوا کارگر نہیں ہوتی

دل کو تسخیر کرنے والوں کی
معجزوں پر نظر نہیں ہوتی

بوئے اخلاص سے جو عاری ہو
دوستی معتبر نهیں هوتی

جو اندھیروں کو گود میں لے لے
وہ سحر تو سحر نہیں ہوتی

جس جگہ راج ہو تصنع کا
سادگی پھر ادھر نہیں ہوتی

دن کی ہر اک بلا ٹلی سر سے
منزلِ شب ہی سر نہیں ہوتی

ان کو ٹھوکر ضرور لگتی ہے
جن کی نیچے نظر نہیں ہوتی

ایک عالم سے باخبر دیکھا
جس کو اپنی خبر نہیں ہوتی

اِبنِ مریم کی پھر ضرورت ہے
پھر دوا کارگر نہیں ہوتی

میری نظروں سے رہ نہیں گذری
یاد ان کی جدھر نہیں ہوتی

عشق ہوتا نہ گر زمانے میں
حسن کی یہ قدر نہیں ہوتی

یاد آئی کسی کی شدت سے
ورنہ یوں آنکھ تر نہیں ہوتی

بےخبر کو بھی تھی خبر لیکن
باخبر کو خبر نهیں هوتی

جن کے گھر میں چراغ ہو مفتی
تیرگی ان کے گھر نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 63
24 May, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets