بتائیں کیسے بیتا گزرا سال
ہر سو کہرامی مچتا گزرا سال
ادنیٰ اعلی سب ہی ششدر ہوتے
آخر یہ حیراں کرتا گزرا سال
آمد کی تیاری برسوں سے تھی
لمحوں میں پھیکا پڑتا گزرا سال
منصوبہ سارے مٹی میں ملتے
ہائے واویلا کرتا گزرا سال
بچے بوڑھے سب پر سکتہ طاری
ڈر کا سایہ بھی رہتا گزرا سال
طلباء اسکولوں میں کیسے جائیں
موبائل سے ہی جڑتا گزرا سال
کورونا چھاتا ہر جانب ناصر
یادوں میں سب کے بھرتا گزرا سال