تم کیا جانو
درد خدائی کیا ہوتی ہے
تم کیا جانو
ہجر و وصال کے میلے میں جب
خود سے بچھڑ جاتا ہے کوئی
وہ تنہائی کیا ہوتی ہے
تم کیا جانو
تم کیا جانو
درد کے اگنے سے پھلنے تک
دل مٹی کو
دھوپ، ہوا ، بارش کے کیا کیا
طعنے سننے پڑتے ہیں
درد شجر بن کر جب پھیلے
وہ رسوائی کیا ہوتی ہے
تم نے درد نہ بویا کوئی
تم کیا جانو