بدلتی رتوں کی حیرت

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

تم کیا جانو
درد خدائی کیا ہوتی ہے
تم کیا جانو
ہجر و وصال کے میلے میں جب
خود سے بچھڑ جاتا ہے کوئی
وہ تنہائی کیا ہوتی ہے
تم کیا جانو
تم کیا جانو
درد کے اگنے سے پھلنے تک
دل مٹی کو
دھوپ، ہوا ، بارش کے کیا کیا
طعنے سننے پڑتے ہیں
درد شجر بن کر جب پھیلے
وہ رسوائی کیا ہوتی ہے
تم نے درد نہ بویا کوئی
تم کیا جانو

Rate it:
Views: 797
12 Feb, 2009