برا لگتا ہے جب اسے کوئ کچھ کہتا ھے
وہ کچھ بھی ہے لیکن میرا اپنا ھی لگتا ھے
غلطی میری ھی تھی کہ میں اسے طلب کر بیٹھا
وہ تو مانند چاند تھا میں کیا غلطی کر بیٹھا
اس کو دل میں بسانا تو جرم نہیں
اگر جرم ھے تو میں کئ بار کر بیٹھا
دنیا والے جب بھی اس پر طنز کرتے ہیں
میرے دل پر جیسے تیر چلا کرتے ھیں
لوگ اسے چاھیں مجھے اچھا لگتا ھے
ھو سب کا وہ محبوب مجھے اچھا لگتا ھے
میری دعاؤں کا وہ ھی مرکز ھو
اسکی طلب سے پہلے سب کچھ حاضر ھو
یہ نہ سمجھنا کہ مجھے وفا نہیں
کسی کو ایثار کر دینا بھی تو جفا نہیں
برا لگتا ہے جب اسے کوئی کچھ کہتا ھے
وہ کچھ بھی ہے لیکن میرا اپنا ہی لگتا ھے