بادل گرجا بجلی چمکی ساون کی جیسے رت آئی
پھر دل میں تیری یاد کی تڑپ آئی
گونج اٹھے ہیں نغمے تیری آمد پر
برسات میں تیرے آنے کی جب سے خبر آئی
ہر طرف ہریالی نے چادر اوڑھی ہے
پھر گلشن سے بلبل کی صدا آئی
اک عالم ہے روشنی کا پھیلا ہر جانب
شاید تیرے دیدار کی جھلک نظر آئی