بلا سے کوئی کہے دن کو رات چپ رہنا

Poet: خورشید طلب By: Aqsa, attock

بلا سے کوئی کہے دن کو رات چپ رہنا
تم اپنے ہونٹوں پہ رکھ لینا ہات چپ رہنا

کہیں پہ کچھ بھی نظر آئے پوچھنا مت کچھ
کبھی نکلنا اگر میرے ساتھ چپ رہنا

خدا نے بخشا ہے کیا ظرف موم بتی کو
پگھلتے رہنا مگر ساری رات چپ رہنا

تمہارے سر پہ بگولے بھی آ کے چیخیں گے
مگر بھلانا نہیں میری بات چپ رہنا

تمہاری چیخ تمہیں بے پناہ کر دے گی
شکاری کب سے لگائے ہے گھات چپ رہنا

زبان تالو میں پیوست کر کے رکھنا طلبؔ
کوئی مذاق ہے کیا تا حیات چپ رہنا

Rate it:
Views: 712
29 Jul, 2021