بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں
اب ہواؤں میں ہوں تحلیل، چلو رقص کریں
تُم اندھیروں کے مسافر ہو تُمہیں کیا مطلب
ایک تھی بجھ گئی قندیل، چلو رقص کریں
ناروا مال، کہا ں کیسے بنایا تُم نے
کون پوچھے گا یہ تفصیل، چلو رقص کریں
وہ نہیں تب بھی شب وصل منا لیتے ہیں
آج ہجراں کی ہے تعطیل، چلو رقص کریں
متقی آج بھی مقبول تری قربانی
دور موجودہ کے قابیل، چلو رقص کریں
ابرہہ وقت کا یلغار کرے گا پھر سے
آو کعبہ کے ابابیل، چلو رقص کریں
حکم حاکم ہے جہاں مرگ مفاجات بھی ہے
تُم بھی اظہر کرو تعمیل، چلو رقص کریں