بچھڑا ہے جو اک بار تو کبھی ملتے نہیں دیکھا اس زخم کو ہم نے کبھی سلتے نہیں دیکھا یک لخت جو گرا ہے تو جڑیں تک نکل آئیں جس پیڑ کو کبھی آندھی نے بھی ہلتے نہیں دیکھا