بڑی دور رہنے والے آؤ قریب میرے
آؤ جگا دو آ کے سوئے نصیب میرے
تمھیں کیا خبر ہے تم کو کتنا میں چاہتا ہوں
ہر لمحہ ہر جگہ بس تم کو ہی سوچتا ہوں
اب تک جو کہہ سکا نہ سن لو مجیب میرے
بڑی دور رہنے والے آؤ قریب میرے
مجھے کوئی حق نہیں ہے تم پر یہ میں نے مانا
لیکن ذرا سی دیر کو سن لو مرا فسانہ
پھر چاہے تم بنو یا نہ بنو حبیب میرے
بڑی دور رہنے والے آؤ قریب میرے
مری زندگی میں کچھ بھی غم کے سوا نہیں ہے
اور پیار کرنے والا کوئی ملا نہیں ہے
رہے عمر بھر مقدر بھی بڑے عجیب میرے
بڑی دور رہنے والے آؤ قریب میرے