دل میرا توڑ گیا
بڑے شہر کا بادشاہ
آہوں میں چھوڑ گیا
بڑے شہر کا بادشاہ
سادگی میں رہتی تھی
دلکشی میں جیتی تھی
دکھوں کا طوفان موڑ گیا
بڑے شہر کا بادشاہ
بڑے ناز سے پڑھا کرتی تھی اس کے لفظوں کو
زلزلے کی طرح جھنجوڑ گیا
بڑے شہر کا بادشاہ