Add Poetry

بھروسہ ٹوٹ جائے تو

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

تم ہی کہو کیسے سنبھلیں پھر
جب تھامنے والا ہی چھوڑے تو
کھلنے کی امید کیسے کرئے
جب پھول کو مالی توڑے تو

عجب کھیل ہے رشتوں کا
عجب یہ دنیا داری ہے
کبھی کوئی دوا کا کام کرئے
کوئی رشتہ خود بیماری ہے

ہر کوئی مجرم سا لگتا ہے
دل کی عدالت کے کٹہرےمیں
ذات اپنی بھی لگتی ہے
مجھے تو لاشعور کے پہرے ہیں

کوئی خواہ کیسا ہی سچا ہو
کبھی پھر سچا نہیں لگتا
جب بروسہ ٹو ٹ جائے تو
کو ئی اچھا نہیں لگتا

کوئی جیل سے تو نکل سکتا ہے
اپنی ذات سے کیسے نکلے گا
برف ہو تو پگھل بھی جائے کنولؔ
پہاڑ کوئی ہو تو کیسے پگھلے گا
 

Rate it:
Views: 862
22 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets