بھلے ہی دیر سے تم سے کیا اظہار شہزادی
مگر بچپن سے کرتے ہیں تمہیں سے پیار شہزادی
کہانی میں کہانی کار نے سو رنگ ڈالے ہیں
مگر اس میں ہے سب سے قیمتی کردار شہزادی
نہیں آتا تمہارا اب کوئی میسج کہ کیسے ہو
کہاں اتنی بزی رہنے لگی ہو یار شہزادی
مری تصویر کو تم چومتی ہو بے خیالی میں
نظر آنے لگے ہیں عشق کے آثار شہزادی
تری سانسوں کی لے میں جب تلک شامل مری لے ہے
تمہارا کون ہو سکتا ہے دعویدار شہزادی