آؤ پھراپنے دل جلائیں ہم
بے تکی بات پہ مسکرائیں ہم
یا ترک تعلق پہ مان جائیں سنو
یا غلط فہمیاں بھول جائیں ہم
ساتھ زہر پینے سے اچھا ہے
اک دوجے کو چھوڑ جائیں ہم
اب تو کچھ ضبط کرنا سیکھیں
کب تلک آوروں کا دل دکھائیں ہم
لاکھ کوشش کریں چپ رہنے کی
تنہا ہوتے ہی دیں صدائیں ہم