ہواؤں سے الجھ بیٹھا ہوں
تیری اداؤں سے الجھ بیٹھا ہوں
بچنا مشکل ہے شاید میرا
جو قضاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں
رستے اور بھی بہت تھے مگر
جانے کیوں صحراؤں سے الجھ بیٹھا ہوں
آج میں نہیں یا تمنائیں نہیں
آج میں تمناؤں سے الجھ بیٹھا ہوں
خدا بچائے امتحاں کٹھن ہے
میں قطرہ دریاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں
بھول ہوئی دل لگا کر جہاں
کہاں بےوفاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں