Add Poetry

بھٹک کر گمنام راستے پیروں میں ٹھہر جاتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

بھٹک کر گمنام راستے پیروں میں ٹھہر جاتے ہیں
قابل لحاظ کچھ لوگ اندھیروں میں ٹھہر جاتے ہیں

یہ زمانہ کچھ حالتوں سے بھی مطابقت رکھتا ہے
کہ گھر ہوتے ہوئے مزاج بازاروں میں ٹھہر جاتے ہیں

میری کسی قلت کو اب بھی عبادت کی ضرورت ہے
کبھی کبھی ہم کئی آزاروں میں ٹھہر جاتے ہیں

سنیں تو ہر گلے سے اپناپن گرجتا ہے پھر بھی
مفلسی میں بے زر! وہیں مکاروں میں ٹھہر جاتے ہیں

میں میری خودنمائی سے اتنا واقف تو نہیں مگر
خاک پہ رہتے خیال اکثر ستاروں میں ٹھہر جاتے ہیں

بے وفائی کے کمال کو سب نے شوخ سمجھا سنتوشؔ
قابل یقین کہیں ہم اعتباروں میں ٹھہر جاتے ہیں

 

Rate it:
Views: 601
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets