بیقراری میری اور ہو بہانہ تیرا
زبان میری اور ہو افسانہ تیرا
عبادت کا مزا آئے گا تب یارا
جبیں میری اور ہو آستانہ تیرا
آج میں نے کی آسماں سے گزارش
کرن میری اور ہو ڈھکانہ تیرا
نشہ آجائے گا مہ اور محفل کا بہت خوب
جوانی میری اور ہو زمانہ تیرا
تمنا میری کاش کوئی پوری کر دے
صراحی میری اور ہو مہ خانہ تیرا
نرالی نرالی پھر جب دیکھانا ادائیں
شمع میری اور ہو پروانہ تیرا
ناحق چھڑکے پھر تب مجھے دیکھنا
رات میری اور ہو مسکرانا تیرا
عدالت بنا دے کوئی ایسی ولله
خطا میری اور ہو ہرجانہ تیرا
فائدہ جب بہار کا ہو تیری
شاخ میری اور ہو چہچہانا تیرا
لفظ ہوں روح کو سراب کر دیں
غزال میری اور ہو گنگانا تیرا
کوئی ایسا رازدار آ بیٹھے
تسلی میری اور ہو گبھرانا تیرا
اس ناچیز بندے کی حسرت بھی کیا ہے
کہانی میری اور ہو سنانا تیرا
الٹی ہو جائے بات ہر تیری پھر مزا آئے
نظر میری اور ہو آشیانہ تیرا
کاش اک قلزم ایسا بھی آئے
مسکراہٹ میری اور ہو ہچکچانا تیرا