Add Poetry

بے ساخت دراڑیں جبکہ ردم سنوارتی ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

بے ساخت دراڑیں جبکہ ردم سنوارتی ہیں
تو یہ سنجیدہ رغبتیں اپنا عدم سنوارتی ہیں

راہ کے کانٹوں کو بے ریائی رہی منزل سے
جو پھسل گئی ٹانگیں اب قدم سنوارتی ہیں

کثیر نظاروں سے لوگ جور و جفا سے گذر گئے
پرُ زور وہ موجیں ہمیشہ ستم سنوارتی ہیں

بے خودی میں قرار کو فوقیت بھی ملی تھی
یوں عظمتیں بھی کبھی کبھی انتم سنوارتی ہیں

اس جہاں کی سطح پہ آگ سی سلگتی ہے
وہ جھلسی جانیں تو اب زخم سنوارتی ہیں

انہیں بے سواد الجھنوں کو سلجھاکر رکھدو
ضد پہ آکر چاہتیں تو ظلم سنوارتی ہیں

 

Rate it:
Views: 316
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets