اک شام تنہا بیٹھی تھی
بالکل چپ چپ سی رھتی تھی
شام کے گھنیرے سائے
جیسے اس کو ڈستے تھے
اس کی آنکھوں سے
اک آبشار سی بہتی تھی
اور جذبات میں ہلچل سی مچتی تھی
وہ شاید مجھ سے کچھ کہنا چاھتی تھی
کوئی راز بتانا چاھتی تھی
راز شاید کوئی گہرا تھا
وہ خوف زدہ ھو جاتی تھی
اس کو کسی کی چاہ تھی شاید
وہ کچھ پل کی مہماں تھی شاید
اس کو رسوائی کا ڈر تھا شاید
وہ بھی شاید
کسی کے گلے کا ھار ھوئی تھی
پھر وہ بھی بیکار ھوئی تھی