Add Poetry

بے وفا میں بھی نہیں اور تو بھی ہرجائی نہیں

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

بے وفا میں بھی نہیں اور تو بھی ہرجائی نہیں
آج بھی چاہت اگرچہ ہونٹ تک آئی نہیں

اس کا جوبن تیر بن کر دل پہ اترا ہے مگر
پھر بھی ان سے اپنی چاہت میں نے جتلائی نہیں

کیوں نہیں خوشبو صباء کے ہاتھ میں جانِ جگر
آج زلفِ عنبریں لگتا ہے لہرائی نہیں

آگئی شہرِ غضنفر میں جو بے خوف و خطر
کیوں ہرن بھی اس شہر میں آن گھبرائی نہیں

عشق میں خنجر اٹھا اور عشق پر چلنے لگا
کیوں خدارا ذہن سے یہ بات ٹکرائی نہیں

ہر کس و ناکس بلندی پیار کی پاتا نہیں
تحفہ ء قدرت ہے جانوں پیار رسوائی نہیں

داو پر جس کے لئے میں نے لگا دی ہر خوشی
جعفری میری تو اس نے بھی قدر پائی نہیں
 

Rate it:
Views: 394
06 Jul, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets