کاش کہ عشق میں رسوائی نہ ہوتی
محبت تو ہوتی پر جدائی نہ ہوتی
مجھے تو اس کا ہو ہی جانا تھا
اگر محبت میری ٹھکرا ئی نہ ہوتی
مقدر میں نہیں تھا ملن اس کا
ورنہ جدائی پیش آئی نہ ہوتی
ہم بھی منزل کو پا لیتے اگر
وفا تو ہوتی پر بے وفائی نہ ہوتی
اب سوچنے سے کیا حاصل ساغر
گر پہلےکسی سے آنکھ لگائی نہ ہوتی