Add Poetry

تاریکیوں میں حسیں چاندنی بکھرنے لگی

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

ہمیشہ حسن کے جلووں سے اجتناب کیا
زمانہ چھوڑ کے اک تیرا انتخاب کیا

آزردگی ہے سزا اس کو عمر بھر کے لیے
وفا کے جرم کا جس نے بھی ارتکاب کیا

تاریکیوں میں حسیں چاندنی بکھرنے لگی
جو چاند چہرہ کہیں اس نے بے نقاب کیا

میں کوئی شعر کہوں مجھ میں ایسی بات کہاں
ترے غموں نے مجھے صاحب کتاب کیا

بجھا رہا ہے مری زندگی کی قندیلیں
وہ ایک ذرہ جسے میں نے آفتاب کیا

مرا ہی خون مجھے بے سکون کرتا رہا
گئے دنوں کا کبھی میں نے جو حساب کیا

مری خاموشی کو تم اپنی عافیت سمجھو
کھلیں گے بھید تمھارے اگر خطاب کیا

یہی ہے شیوہ جہاں میں عظیم لوگوں کا
عدو کو بخش دیا ، اپنا احتساب کیا

کہاں تکبر شاہی ، کہاں جھکا ہوا سر
ترے غرور نے ہی تجھ کو آب آب کیا

سوال اتنا ہے زاہد سوال ہو کیسے
ہمیں تو ایسے سولوں نے لاجواب کیا

Rate it:
Views: 568
02 Apr, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets