تباہ محبت کی میں اِک مثال ہو گی
خوشحال سے میں بےحال ہو گی
مجھے دیکھ کے لوگ ترا پوچھتے ہیں
میں میں نہ رہا اِک سوال ہوگی
مری محبت کی باتیں تھا تھی میں ہوتی ہے
مرا وجود اک گزرا ہوا سال ہو گی
کوہی جانتا ہی نہیں مری کہانی مکمل
میں کون تھا اور کیسے نہال ہوگی