تجدید وفا

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

چلو !آج پهر تجدید وفا کے لئے
ہم اجنبی ہوجائیں
زندگی کے بازار میں پهرتجه سے ٹکرا جائیں
چلو پهر سے پیار میں تیرے گرفتار ہوجائیں
پہروں بیٹھ کر تجھ کو ہی تکتے رہیں
تیری ہی نظر اپنی نظروں سے اتارتے رہیں
تیرے ہی خیالوں سے روح کا آنگن مہکاتے رہیں
جو مل نہ سکیں تو تیری ہی یاد میں فنا ہوجائیں
چلو! آج پهر تجدید وفا کے لئے
ہم اجنبی ہوجائیں

Rate it:
Views: 470
10 Apr, 2018