تجھےدیکھنے کو آنکھ بےقرار ہے
تیرے طفیل میراہر پل پر بہار ہے
رو رو کےیہ کہیں بینائی نہ کھودیں
چلےبھی آؤ انہیں تمہارا انتظار ہے
اپنےدل بےتاب کی حالت کیا بتاہیں
میراحال تم پہ اچھی طرح آشکارہے
یہ الفاظ میں بیاں کرنا ناممکن ہے
دل میں جو تمہاری چاہت کا خمار ہے
فون نہ کوئی ایس ایم ایس نہ ای میل
تو اصغرکا کیسا بے مروت یار ہے