ترا دل ہوں یا تیرے دل کی صدا ہوں
ترے بن کہاں ، کیسے ، کب ہوں ، میں کیا ہوں
میں ہجرت کو گاتی ہوئی ایک بلبل
ترے غم میں صدیوں سے نغمہ سرا ہوں
ذرا دیر جب وہ نظر میں سمائے
تو پل پل میں کتنے ہی محشر بپا ہوں
تھکن دوڑتی ہے مری سانس میں اب
چلی آ قضا اب میں بے دست و پا ہوں